بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تہجد کی نماز میں سجدے میں عام دعا کرنے کا حکم


سوال

 کیا تہجد کی نماز میں سجدے میں دعا کر سکتے ہیں؟

جواب

بصورتِ مسئولہ نفل نماز ( خواہ دن کی ہو یا رات کی ہو) میں سجدے میں عربی میں دعا کرسکتے ہیں بشرطیکہ وہ کلام الناس کے مشابہ نہ ہو، البتہ فرائض میں افضل یہ ہے کہ سجدے میں صرف سجدے کی تسبیح پڑھی جائے،  اور نماز میں عربی کے علاوہ کسی اور زبان مثلاً اردو، فارسی یا انگریزی وغیرہ میں دعا کرنا جائز نہیں، اسی طرح عربی میں ایسی دعا کرنا بھی درست نہیں جو کلام الناس کے مشابہ ہو؛ لہٰذا  اگر کسی ایسی چیز کی دعا کی گئی جس کا سوال بندوں سے  کیا جاسکتا ہو اور  ایسے الفاظ قرآن یا حدیث میں کہیں نہیں آئے تو نماز فاسد ہوجا ئے گی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(ودعا) بالعربية، وحرم بغيرها نهر لنفسه وأبويه وأستاذه المؤمنين...(بالأدعية المذكورة في القرآن والسنة. لا بما يشبه كلام الناس) اضطرب فيه كلامهم ولا سيما المصنف؛ والمختار كما قاله الحلبي أن ما هو في القرآن أو في الحديث لا يفسد."

( كتاب الصلوة، باب صفة الصلوة، ج:1، ص:521/23، ط:ايج ايم سعيد) 

فقط والله  اعلم 


فتوی نمبر : 144206200327

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں