گاۓ بھنیس کے ڈاکٹر ان کی شرم گاہ میں ہاتھ ڈال کر ٹیسٹ کرتے ہیں، آیا یہ جائز ہے یا ناجائز؟ اس کی شریعت میں کہاں تک گنجائش ہے؟
صورتِ مسئولہ میں جانوروں کا ڈاکٹر نجاست اور گندگی کی جگہ میں ننگا ہاتھ نہ ڈالے، لیکن اس کے علاوہ کوئی علاج کی صورت نہ ہو تو ضرورت کی وجہ سے جائز ہے۔
’’الاشباہ والنظائر‘‘ میں ہے:
’’الضرورۃ تبیح المحظورات‘‘.
(الفن الأوّل، تحت القاعدۃ الخامسة، ج:۱،ص:۸۷،ط:قدیمي کتب خانه)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144204200825
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن