بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ذو القعدة 1446ھ 03 مئی 2025 ء

دارالافتاء

 

13 ذی الحجہ کی رمی کا وقت کب ہے؟


سوال

(قوله جاز) أي صح عند الإمام استحسانا مع الكراهة التنزيهية  تیرہ ذوالحجہ کی رمی ز وال کے بعد ضروری ہے یا پہلے بھی کر سکتے ہیں ؟

جواب

13 ذی الحجہ کی رمی زوال سے  پہلے اور بعد میں دونوں وقتوں میں  کر ناجائزہے ،البتہ زوال سےپہلےرمی  کرنا مکروہ تنزیہی یعنی ناپسندیدہ ہےاور زوال کے  بعدرمی  کرنا اولی و بہتر  ہے  ۔

فتاوی شامی میں ہے:

"وإن قدم الرمي فيه) أي في اليوم الرابع (على الزوال جاز) فإن وقت الرمي فيه من الفجر للغروب."(الدر)...(قوله جاز) أي صح عند الإمام استحسانا مع الكراهة التنزيهية."

(کتاب الحج ، مطلب فی وقت الرمی فی الیوم الرابع ، ج : 2 ، ص : 521 ، ط : دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144512100763

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں