بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ٹینٹ سروس کاروبار میں سامان استعمال کرنے کے بعد معاوضہ نہ دینا


سوال

ٹینٹ سروس کے کاروبار میں  گاہک  کا سامان استعمال کرنے کے بعد طے شدہ بل کا نہ ادا کرنا دینِ  اسلام میں کیسا فعل ہے ؟

جواب

بصورتِ مسئولہ ٹینٹ وغیرہ  کرائے  پر  حاصل کرنے کی صورت میں معاہدہ کے مطابق کرایہ ادا کرنا شرعاً  لازم ہے، کرایہ   ادا نہ کرنا یا اس کی ادائیگی میں ٹال مٹول  جائز نہیں ہے ۔

حدیث شریف میں ہے:

"قال رسول الله صلی الله علیه و سلم: ألا لاتظلموا، ألا لایحل مال امرء إلا بطیب نفس منه".(مشکوٰۃ، ج:1، ص:255، ط:قدیمی)

ترجمہ: خبردار اے مسلمانو! ظلم نہ کیا کرو، اور یاد رکھو کسی شخص کا مال اس کی دلی رضامندی کے بغیر دوسرے شخص کے لیے حلال نہیں ہے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200952

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں