بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ٹینشن کا علاج


سوال

میں 24 گھنٹے بہت ٹینشن میں رہتا ہوں،  یعنی ڈپریشن کا شکار ہوں، نماز بھی 5وقت پڑھتاہوں،اور قرآنِ مجید کی تلاوت بھی کرتا ہوں اور میں سعودی عرب مدینہ منورہ میں مزدوری کرتا ہوں، بس 24گھنٹے سوچوں میں رہتا ہوں، کوئی علاج بتا دیں!

جواب

ٹینشن سے نجات کا حل تو  اللہ تعالیٰ کی ذات پر کامل توکل کے ساتھ اس کا ذکر ہے،  وہ جو چاہتاہے وہ ہوتاہے، اس لیے آزمائش اور پریشانی کے مواقع پر ٹینشن لینے یا خوف یا وسوسوں کا شکار ہونے کے بجائے اللہ تعالیٰ پر توکل کیجیے، اللہ تعالیٰ سے تعلق مضبوط  کیجیے، نماز پڑھ  کر دعا کیجیے، اور اللہ پاک کا ذکر کرتے رہیے۔  نبی کریم ﷺ کو  جب کسی معاملے میں پریشانی یا گھبراہٹ ہوتی تو  آپ ﷺ نماز کی طرف متوجہ ہوتے تھے، اور ہمیں بھی آپ ﷺ نے اور قرآنِ پاک نے یہی تعلیم دی ہے کہ جب بھی کوئی پریشانی یا مصیبت آئے تو نماز اور دعا کی طرف متوجہ ہوں، اور صبر کریں۔ سورہ بقرہ میں حکم ہے کہ اے ایمان والو! نماز اور صبر کے ذریعے مدد حاصل کرو۔ اور نبی کریم ﷺ کا معمول یہ تھا کہ جب بھی آپ ﷺ کو کوئی غم و کرب لاحق ہوتا تو آپ ﷺ درج ذیل دعا فرمایا کرتے تھے:

’’لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ الْعَظِیْمُ الْحَلِیْمُ، لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ، لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَ رَبُّ الْأَرْضِ وَ رَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِیْمِ‘‘.

ترجمہ : اس اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے جو بڑا عظیم اور بردبار ہے، اس اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے جو عرش عظیم کا مالک ہے، اس اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں جو زمین و آسمان اور عرش کریم کا رب ہے۔

صحيح مسلم (4/ 2092):
"عن قتادة، عن أبي العالية، عن ابن عباس، أن نبي الله صلى الله عليه وسلم كان يقول عند الكرب: «لا إله إلا الله العظيم الحليم، لا إله إلا الله رب العرش العظيم، لا إله إلا الله رب السماوات ورب الأرض ورب العرش الكريم»". 

صحیح البخاري، کتاب الدعوات، باب الدعاء عند الکرب، 2/939، ط: قدیمي.  

اور وہم سے مراد اگر وسوسے کا مرض ہے، تو اس مرض میں عموماً شیطانی اثرات شامل ہو تے ہیں؛ تاکہ مؤمن آدمی تسلی سے پاکی اور عبادت وغیرہ ادا نہ کر سکے، وہم سے پریشان نہیں ہونا چاہیے، اس کا سب سے کار گر علاج یہی ہے کہ اس کی طرف بالکل  توجہ نہ دی جائے۔

نیز وہم کے موقع پر ان دعاؤں کا اہتمام کریں:

1...  أَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ

2...  اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُبِكَ مِنْ هَمَزَاتِ الشَّیَاطِیْنِ وَأَعُوْذُبِكَ رَبِّ مِنْ أَنْ یَّحْضُرُوْنَ

3...اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ وَسَاوِسَ قَلْبِيْ خَشْیَتَكَ وَ ذِكْرَكَ وَاجْعَلْ هِمَّتِيْ وَ هَوَايَ فِیْمَا تُحِبُّ وَ تَرْضٰى

یعنی  اے اللہ! میرے دل کے وساوس کو اپنے خوف اور ذکر سے بدل دیجیے، اور میرے غم اور خواہشات کو ان اعمال میں بدل دیجیے  جن میں آپ کی محبت اور رضا ہو۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108200881

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں