تین (3) مصلوں پر کھڑے ہو کر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
بصورتِ مسئولہ تین مصلوں (جائے نماز) کو ایک دوسرے پر بچھاکر سجدہ کرنے کی صورت میں اگر سر زمین پر ٹک جائے خواہ تھوڑا دباوٴ کے ذریعے ہی ٹکے، تو ان پر نماز پڑھنا درست ہے ، البتہ اگران جائےنمازوں پر سجدہ کرنے کی صورت میں سر دھنس جائے اور ایک جگہ پر قرار نہ پکڑے، یعنی اگر نمازی چاہے تو زور لگا کر مزید دبا سکے، تو اس صورت میں ان تین جائے نمازوں پر نماز پڑھنا درست نہیں ہے، اور ان پر سجدہ ادا کرنے سے سجدہ ادا نہیں ہوگا۔
البحر الرائق شرح كنز الدقائق میں ہے:
"وَالْأَصْلُ كَمَا أَنَّهُ يَجُوزُ السُّجُودُ عَلَى الْأَرْضِ يَجُوزُ عَلَى مَا هُوَ بِمَعْنَى الْأَرْضِ مِمَّا تَجِدُ جَبْهَتُهُ حَجْمَهُ وَتَسْتَقِرُّ عَلَيْهِ وَتَفْسِيرُ وِجْدَانِ الْحَجْمِ أَنَّ السَّاجِدَ لَوْ بَالَغَ لَايَتَسَفَّلُ رَأْسُهُ أَبْلَغَ مِنْ ذَلِكَ فَيَصِحُّ السُّجُودُ عَلَى الطِّنْفِسَةِ وَالْحَصِيرَةِ وَالْحِنْطَةِ وَالشَّعِيرِ وَالسَّرِيرِ وَالْعَجَلَةِ إنْ كَانَتْ عَلَى الْأَرْضِ ؛ لِأَنَّهُ يَجِدُ حَجْمَ الْأَرْضِ ، بِخِلَافِ مَا إذَا كَانَتْ عَلَى ظَهْرِ الْحَيَوَانِ ؛ لِأَنَّ قَرَارَهَا حِينَئِذٍ عَلَى الْحَيَوَانِ كَالْبِسَاطِ الْمَشْدُودِ بَيْنَ الْأَشْجَارِ."
(باب صفة الصلوة، ج:1، ص:337، ط:دارالمعرفة)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144202201262
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن