بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

3 تولہ سونے پر زکوۃ


سوال

 میرے پاس 3 تولہ سونا ہے، چاندی اور زائد رقم نہیں ہے، 3 تولہ سونا کی قیمت 52 تولہ چاندی کی مجموعی قیمت سے زیادہ ہے، تو کیا نصاب چاندی والا شمار کر کے 3 تولہ سونا پر زکوٰۃ ہو گی؟

جواب

 اگر    سائل کے پاس صرف   3 تولہ سونا ہےاو ر اس کے علاوہ چاندی ،مال ِتجارت اورضرورت اصلیہ سے زائد رقم  کچھ بھی موجود  نہیں ہے تو   اس سونے پر زکوۃ واجب نہیں ،واضح رہےکہ چاندی کا نصاب ساڑھے باون تولہ ہے،نیز اگر سونے کے ساتھ کچھ چاندی یا نقدی یا مال تجارت ہو تو نصاب چاندی کا شمار ہوگا۔

سنن أبی داود میں ہے:

"عن علي رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم ببعض أول هذا الحديث، قال: «فإذا كانت لك مائتا درهم، وحال عليها الحول، ففيها خمسة دراهم، وليس عليك شيء - يعني - في الذهب حتى يكون لك عشرون دينارا، فإذا كان لك عشرون دينارا، وحال عليها الحول، ففيها نصف دينار، فما زاد، فبحساب ذلك»، قال: فلا أدري أعلي يقول: فبحساب ذلك."

( كتاب الزكاة، باب زكاة السائمة، 100/2، ط: المكتبة العصرية، بيروت )

فتح القدیر میں ہے:

"الزكاة واجبة على الحر العاقل البالغ المسلم إذا ملك نصابا ملكا تاما وحال عليه الحول."

‌‌( كتاب الزكاة، 153/2،ط: دار الفكر، لبنان )

البحر الرائق میں ہے:

"(قوله يجب في مائتي درهم وعشرين مثقالا ربع العشر) ، وهو خمسة دراهم في المائتين، ونصف مثقال في العشرين، والعشر بالضم أحد الأجزاء. 

قيد بالنصاب؛ لأن ما دونه لا زكاة فيه ."

(کتاب الزکوۃ،باب زکوۃ المال،243،244/2،ط:دار الكتاب الإسلامي )

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509100882

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں