میں نے غصے میں بیوی کو ایک طلاق دی، پھر ہم بستری کر لی، پھر کچھ عرصے بعد دوسری طلاق دی، دسرے دن ہم بستری کرلی، اب مثلًا ایک سال بعد تیسری طلاق دی، مگر اسی رات رب سے معافی مانگی اور ہم بستری کر لی اس میں شرعی کیا حکم ہے؟
صورتِ مسئولہ میں پہلی اور دوسری طلاق کےبعدتو رجوع کی گنجائش تھی، لیکن تیسری طلاق دینے کے بعد رجوع کی گنجائش نہیں تھی ، بلکہ تیسری طلاق کے بعد یہ عورت اجنبیہ ہوگئی تھی، اس کے بعد جو ہم بستری کی وہ گناہ ہوا، اس پر توبہ و استغفار لازم ہے، اور اب فورًا علیحدہ ہوجائیں، ساتھ رہنا، یا تجدیدِ نکاح کرنا شرعًا جائز نہیں ہے۔ عدت گزار کر عورت دوسری جگہ نکاح میں آزاد ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203200869
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن