بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تین طلاق کا حکم


سوال

میرے شوہر نے  مجھے تین طلاق دے رکھی ہیں اور ہر وقت بولتے رہتے ہیں کہ تم آزاد ہو  ایسا انہوں نے کئی دفع بولا اور میسج پر بھی لکھا ہے۔

جواب

صورتِ  مسئولہ میں آپ کے شوہر نے اگر واقعتًا  آپ کو تین  طلاق دے دی ہیں تو  آپ  ان پر حرمتِ مغلظہ کے ساتھ حرام ہوچکی ہیں، جس کے بعد  رجوع  جائز نہیں، اور تجدیدِ نکاح کی بھی اجازت  نہیں، تاآں کہ  عدت   کے بعد  آپ کا کہیں اور نکاح  ہوجائے، (اور اس نکاح کروانے میں پہلا شوہر شریک نہ ہو)  اور  نکاح کے بعد  دوسرا شوہر حقوقِ زوجیت کی ادائیگی کے بعد  طلاق دے دے یا اس کا انتقال ہوجائے اور دوسرے شوہر سے بھی عدت گزر جائے تو پہلے شوہر کے لیے شرعی گواہوں کی موجودگی میں نئے مہر  کے تقرر کے ساتھ نکاح جائز ہوگا۔

صحيح البخاري (2/300):

"عن عائشة أن رجلًا طلّق امرأته ثلاثًا فتزوجت فطلّق، فسئل النبي صلى الله عليه وسلم أتحلّ للأول؟ قال: لا، حتى يذوق عسيلتها كما ذاق الأول."

(كتاب الطلاق،باب من أجاز طلاق الثلاث، ط:رحمانيہ)

ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک شخص نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دیں، عورت نے دوسری جگہ نکاح کیا اور دوسرے شوہر نے بھی طلاق دے دی، پھر آپ ﷺ سے پوچھا گیا کہ کیا یہ عورت پہلے شوہر کے لیے حلال ہوگئی ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: نہیں! یہاں تک کہ دوسرا شوہر بھی اس کی لذت چکھ لے جیساکہ پہلے شوہر نے چکھی ہے۔ 

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وَإِنْ كَانَ الطَّلَاقُ ثَلَاثًا فِي الْحُرَّةِ وَثِنْتَيْنِ فِي الْأَمَةِ لَمْ تَحِلَّ لَهُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ نِكَاحًا صَحِيحًا وَيَدْخُلَ بِهَا ثُمَّ يُطَلِّقَهَا أَوْ يَمُوتَ عَنْهَا كَذَا فِي الْهِدَايَةِ وَلَا فَرْقَ فِي ذَلِكَ بَيْنَ كَوْنِ الْمُطَلَّقَةِ مَدْخُولًا بِهَا أَوْ غَيْرَ مَدْخُولٍ بِهَا، كَذَا فِي فَتْحِ الْقَدِيرِ. وَيُشْتَرَطُ أَنْ يَكُونَ الْإِيلَاجُ مُوجِبًا لِلْغُسْلِ وَهُوَ الْتِقَاءُ الْخِتَانَيْنِ، هَكَذَا فِي الْعَيْنِيِّ شَرْحِ الْكَنْزِ. أَمَّا الْإِنْزَالُ فَلَيْسَ بِشَرْطٍ لِلْإِحْلَالِ".

( كِتَابُ الطَّلَاقِ، الْبَابُ السَّادِسُ فِي الرَّجْعَةِ وَفِيمَا تَحِلُّ بِهِ الْمُطَلَّقَةُ وَمَا يَتَّصِلُ بِهِ، فَصْلٌ فِيمَا تَحِلُّ بِهِ الْمُطَلَّقَةُ وَمَا يَتَّصِلُ بِهِ، ١ / ٦٧٣)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144206200893

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں