بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

1 جُمادى الأولى 1446ھ 04 نومبر 2024 ء

دارالافتاء

 

تین شرکاء کے پلاٹ پر زکاۃ کا طریقہ


سوال

ہم دو بھائیوں اور والد صاحب نے مل کر رہائشی پلاٹ، منافع پر بیچنے کی نیت سے، قسطوں پر خریدا ہے، تاہم ابھی تک قبضہ نہیں لیا ہے۔ والد صاحب نے 50٪، ایک بھائی نے 30٪ اور دوسرے نے 20٪ حصہ کل قیمت کا ادا کیا ہے، جب کہ پلاٹ ایک بھائی کے نام پر ہے(لیکن ملکیت نہیں)۔ مارکٹ ریٹ کے حساب سے اس پر منافع بھی ہے۔ اس صورتِ حال میں زکاۃ کی ادائیگی کیسے کی جائے؟ کیا تینوں فریقین کو منافع اور اصل قیمت ملاکر، اپنے اپنے حصے پر زکاۃ دینی ہوگی؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں آپ تینوں مذکورہ پلاٹ کے مالک ہوچکے ہیں۔ مذکورہ پلاٹ کی موجودہ قیمتِ فروخت میں سے اس سال کی واجب الادا  قسطوں کے بقدر قیمت کو منہا کرنے کے بعد جو رقم بچے گی، اس رقم میں تینوں پر اپنے حصے کے حساب سے زکاۃ لازم ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200950

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں