بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تین ہزار یورو رکھنے والے شخص پر قربانی کا وجوب


سوال

میں آسائلم پر یورپ میں رہائش پذیر ہو ں، اور ایسی بلڈنگ میں ہوں جہاں سب ایسے لوگ ہی رہتے ہیں ،سب کچھ شہری حکومت کا دیا ہوا ہے ۔ میرے پاس 3 ہزار یورو ہیں، تو کیا مجھ پر قربانی واجب ہے؟

جواب

قربانی واجب ہونے کا نصاب وہی ہے جو صدقۂ فطر کے واجب ہونے کا نصاب ہے، یعنی جس عاقل، بالغ ، مقیم ، مسلمان  مرد یا عورت کی ملکیت میں قربانی کے ایام میں قرض کی رقم منہا کرنے بعد ساڑھے سات تولہ سونا، یا ساڑھے باون تولہ چاندی، یا اس کی قیمت کے برابر رقم ہو،  یا تجارت کا سامان، یا ضرورت سےزائد اتنا سامان  موجود ہو جس کی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر ہو، یا ان میں سے کوئی ایک چیز یا ان پانچ چیزوں میں سے بعض کا مجموعہ ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر  ہوتو ایسے مرد وعورت پر قربانی واجب ہے۔ لہذا صورتِ  مسئولہ میں اگر سائل کے پاس موجود  تين  ہزار یورو کی رقم ساڑھے سات تولہ سونا یا   ساڑھے باون تولے چاندی کی مالیت کے برابر ہو تو سائل پر قربانی واجب ہوگی،  یا سائل کے پاس تین ہزار یورو کے ساتھ استعمال سے زائد اتنا سامان بھی موجود ہو کہ تین ہزار یورو کے ساتھ مل کر مجموعے کی قیمت ساڑھے سات تولہ سونے یا ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہو تو اس پر قربانی واجب ہوگی، ورنہ نہیں۔

فتاوی شامی میں ہے:

 "وشرائطها: الإسلام والإقامة واليسار الذي يتعلق به) وجوب (صدقة الفطر).

(وفي رد المحتار:) "قوله ( واليسار إلخ ) بأن ملك مائتي درهم أو عرضا يساويها غير مسكنه وثياب اللبس أو متاع يحتاجه إلى أن يذبح الأضحية".

(الدر المختار مع رد  المحتار: كتاب الأضحية (6/ 312)،  ط. سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144311100369

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں