تعزیت میں پیش امام کو تین دن تک بیٹھنا لازمی قرار دینا کیساہے ؟
کسی شخص کے انتقال کے بعد تین دن تک تعزیت کے لیے بیٹھنا میت کے لواحقین کے لیے جائز ہے، واجب ان پر بھی نہیں، چہ جائیکہ محلہ کی مسجد کے پیش امام یا کسی عالم پر اس کو لازم کیا جائے، لہٰذا تعزیت کے لیے تین دن تک بیٹھنے کو لازم سمجھنا یا کسی اور پر لازم قرار دینا درست نہیں۔
"فتاویٰ ہندیہ" میں ہے:
’’ولا بأس لأهل المصيبة أن يجلسوا في البيت أو في مسجد ثلاثة أيام والناس يأتونهم ويعزونهم.‘‘
(الفتاوى الهندية-كتاب الصلاة -مسائل في التعزية- صفحة -167، دار الفكر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144208200350
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن