بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تین دن تک تعزیت لازم قرار دینا


سوال

 تعزیت  میں  پیش امام کو تین دن تک بیٹھنا لازمی قرار دینا کیساہے ؟

جواب

کسی شخص  کے انتقال کے بعد تین دن تک تعزیت  کے لیے بیٹھنا  میت کے لواحقین  کے لیے جائز ہے، واجب  ان پر بھی نہیں، چہ جائیکہ   محلہ  کی مسجد کے پیش امام  یا کسی عالم پر اس کو لازم کیا  جائے، لہٰذا تعزیت  کے لیے تین  دن تک بیٹھنے کو لازم سمجھنا یا کسی اور پر لازم قرار دینا درست نہیں۔

"فتاویٰ ہندیہ" میں ہے:

’’ولا بأس لأهل المصيبة أن يجلسوا في البيت أو في مسجد ثلاثة أيام والناس يأتونهم ويعزونهم.‘‘

(الفتاوى الهندية-كتاب الصلاة -مسائل في التعزية- صفحة -167، دار الفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200350

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں