السلام علیکم، میرا مسئلہ یہ ہے کہ میری ماہواری کی تاریخ پر مجھے ایک قطرہ خون آیا اور پھر تیسرے دن شام میں بس ایک قطرہ خون آیا، پھر بالکل کچھ نہیں آیا، تو کیا مجھے اپنی عادت کے مطابق انتظار کرنا چاہیے یا یہ خون ماہواری میں شمار نہیں ہوگا؟ بہشتی زیور میں پڑھا کہ اگر تین دن اور تین راتوں سے کم میں بند ہوجائے تو حیض نہیں ہوتا۔ برائے کرم جلد رہنمائی فرمادیں۔ جزاکم اللہ
خون اگر تین دن سے کم میں بند ہوجائے تو اس صورت میں عورت کو انتظار کرنا چاہیے، فورا نہانا واجب نہیں، بلکہ وضو کرکے نماز پڑھے، لیکن ابھی صحبت کرنا درست نہیں۔ اگر پندرہ دن گزرنے سے پہلے دوبارہ خون آجائے تو عادت نہ ہونے کی صورت میں دس دن حیض کے ہوں گے اور باقی استحاضہ کے، اور عادت ہونے کی صورت میں عادت کے ایام حیض کے ہوں گے اور باقی استحاضہ کے۔ اور اگر پورے پندرہ دن بیچ میں گزر گئے اور دوبارہ خون نہیں آیا تو وہ استحاضہ ہے، ان ایام میں خون کی وجہ سے جو نمازیں نہیں پڑھیں ان کی قضاء پڑھنا ضروری ہوگا۔
فتوی نمبر : 143501200008
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن