بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ٹیچر ڈے منانے کا حکم


سوال

ٹیچر ڈے منانا کیسا ہے؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ استاذ کے احترام کا دن ہے۔

جواب

واضح ہو کہ  اساتذہ کا احترام ایک فطری عمل ہے اور اس احترام کا اظہار اور اہتمام کسی وقت کی تعیین کے بغیرعمومی حالات میں بھی ہونا  چاہیے۔ تاہم اس احترام کے اظہار یا اہتمام کے لیے کسی ایک دن کو خاص کر لینا، یہ غیر مسلم قوموں کا طریقہ اور ان کی ثقافت ہے اور مسلمانوں کے لیےغیر مسلم قوموں کی ثقافت اور طریقوں کی پیروی کرنا ممنوع ہے لہذا صورت مسئولہ میں ٹیچر ڈے منانے سے احتراز کرنا چاہیے۔

امداد الاحکام میں ہے :

"عادات میں مشابہت مثلاً جس ہیئت سے وہ کھانا کھاتے ہیں اسی ہیئت سے کھانا یا لباس ان کی وضع پر پہننا، اس کا حکم یہ ہے کہ اگر ہماری کوئی خاص وضع پہلے سے ہو اور کفار نے بھی اس کو اختیار کرلیا ہو، خواہ ہمارا اتباع کرتے ہوئے  یا ویسے ہی، اس صورت میں یہ مشابہت اتفاقیہ ہے، اور اگر ہماری وضع پہلے سے جدا ہو اور اس کو چھوڑ کر ہم کفار کی وضع اختیار کریں، یہ ناجائز ہے۔ اگر ان کی مشابہت کا قصد بھی ہے تب تو کراہت تحریمی ہے اور اگر مشابہت کا قصد نہیں ہے بلکہ اس لباس و وضع کو کسی اور مصلحت سے اختیار کیا گیا ہے تو اس صورت میں تشبہ کا گناہ نہ ہوگا، مگر چونکہ تشبہ کی صورت ہے اس لیے کراہت تنزیہی سے خالی نہیں۔۔۔۔

مگر چونکہ آج کل عوام جواز کے لیے بہانے ڈھونڈتے ہیں، ان کا قصد تشبہ ہی کا ہوتا ہے اس لیے اکثر احتیاط کے لیے عادات میں بھی تشبہ سے منع کیا جاتا ہے، خواہ تشبہ کا قصد ہو یا نہ ہو۔"

(ج۱ ؍ ص ۲۸۶، مکتبہ دار العلوم کراچی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402100575

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں