عضو تناسل کی نس کو دبا کر منی کو روکنے کے کوئی طبی نقصان ہیں یا نہیں؟
معروف ہے کہ نس دبا کر منی روکنے سے طبی نقصان ہوتاہے، تاہم اس مسئلے کا تعلق طب سے ہے، لہٰذا کسی ماہر طبیب سے مشورہ کرلیا جائے ۔باقی اگر کسی کے ساتھ ایسا واقعہ پیش آئے تو اس کا شرعی حکم یہ ہے کہ اگر انزال کے وقت کوئی شخص نس دبا کر منی روکنے پر قادر ہوجائے اور منی خارج نہ ہو تو اگر وہ جماع کرچکا ہے تو جماع کی وجہ سے اس پر غسل واجب ہوجائے گا اور اگر جماع نہیں کیا ہے، بلکہ کسی اور وجہ سے شہوت ہوئی ہے اور اس نے نس دبا کر منی روک لی تو منی نہ نکلنے کی وجہ سے اُس پر فی الفور غسل واجب نہیں ہوگا، لیکن اگر کچھ دیر بعد اسی شہوت کے اثر سے منی خارج ہوجائے، اگرچہ انزال کے وقت شہوت نہ ہو، تو غسل واجب ہوجائے گا۔ملحوظ رہے کہ مشت زنی کرنا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ ملاحظہ کیجیے:
انزال کے وقت انزال روکنے کے لیے نس دبانے کی صورت میں غسل کے وجوب کا حکم
فتوی نمبر : 144210200674
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن