بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تعزیت کے وقت میت کے گھر چائے پانی کا حکم


سوال

کیا میت کے گھر دوسرے دن جا کر دعا و تعزیت کرسکتے ہیں اور  گھر والے  چائے  وغیرہ  کا دعا کے بعد انتظام کردیتے ہیں تو  سوال یہ ہے کہ کیا میت کے گھر دوسرے دن تعزیت اور دعا کی نیت سے جاسکتے ہیں؟ اور کیا اس گھر میں چائے بسکیٹ وغیرہ کھاسکتے ہیں؛ کیوں کہ گھر  والے بغیر کچھ پلائے بھیجنے کو  معاشرہ میں معیوب سمجھتے ہیں؟

جواب

واضح رہے کہ انتقال كي بعد اہلِ  میت  کی تعزیت پر جانا مستحب ہے اور اس كا وقت تین دن ہے،تین دن کے بعد تعزیت کرنا مکروہ  ہے الا یہ کہ تعزیت کرنے والا انتقال کے وقت غائب تھا یا اہلِ میت انتقال کے وقت موجود نہیں تھے تو  پھر تین دن  کے بعد تعزیت  کی جاسکتی ہے؛ لہذا سائل کے لیے دوسرے دن تعزیت پر جانا درست ہے،  البتہ جو چائے پانی کا رواج ہے وہ پسندیدہ نہیں ہے، اور اہلِ میت کو چاہیے کہ اس رواج کو ترک کریں، البتہ اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو سائل کو تعزیت نہیں چھوڑنی چاہیے۔

الفتاوى الهندية میں ہے:

"ومما يتصل بذلك مسائل) التعزية لصاحب المصيبة حسن،»....ووقتها من حين يموت إلى ثلاثة أيام ويكره بعدها إلا أن يكون المعزي أو المعزى إليه غائبا فلا بأس بها."

(کتاب الصلاۃ باب الجنائز ج نمبر ۱ ص نمبر ۱۶۷،دار الفکر)

کفایت المفتی میں ہے:

"اہلِ  میت کے گھر ضیافت کھانے کی جو رسم پڑ گئی ہے، یہ یقینا واجب الترک ہے،  صرف  اہلِ میت کے وہ عزیز و اقارب جو دور سے آئے ہوں اور ان کی امروز واپسی نہ ہوسکے یا اہلِ میت کی تسلی کے لیے ان کا قیام ضروری ہو،  وہ میت کے گھر کھانا کھا لیں تو  خیر، باقی تمام تعزیت کرنے والوں کو اپنے اپنے گھروں کو واپس جانا چاہیے، نہ میت کے گھر قیام کریں، نہ ضیافت کھائیں۔"

(کتاب الجنائز ج نمبر ۴ ص نمبر ۱۲۳،دار الاشاعت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207200231

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں