بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ریح خارج ہونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے / ہر نماز کے لیے تازہ وضو کا حکم


سوال

کیا ہر نماز سےپہلے وضو کرنا ضروری ہے چاہے ہوا خارج بھی ہو؟

جواب

اگر ریح خارج ہوجائے تو اس سے وضو ٹوٹ جاتاہے اس صورت میں وضو کرنا لازم اور ضروری ہے، بغیر وضوکیے نماز کی ادائیگی جائز نہیں ہے۔البتہ ریح کے خارج ہونے سے استنجا کرنالازم نہیں۔صرف وضو کرنا کافی ہے۔

تاہم اگر کوئی شخص باوضو ہو اور نماز کا وقت ہوجائے اور اس وقت  تک اس کا وضو برقرار ہو تو ایسے شخص کے لیے دوبارہ وضو کرنے کی ضرورت نہیں، سابقہ وضو سے نماز ادا کرسکتا ہے، البتہ پہلے سے کیے ہوئے وضو سے اگر کسی بھی قسم کی عبادت کرچکا ہو تو وضو ہونے کے باوجود دوبارہ تازہ وضو کرنے پر حدیث شریف کے مطابق یہ شخص دس نیکیوں کا مستحق بن جاتاہے۔

مشکاۃ المصابیح میں ہے :

" وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْه وَسَلَّمَ: مَنْ تَوَضَّأَ عَلٰی طُهرِ کُتِبَ لَه، عَشْرُ حَسَنَاتِ". (رواه الترمذي)".

ترجمہ : اور حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: " جو آدمی وضو کے اوپر وضو کرے تو اس کے واسطے دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201362

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں