بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تیمم میں سر کا مسح نہیں ہے


سوال

تیمم میں سر کا مسح کرنے کا حکم؟

جواب

تیمم کا طریقہ یہ ہے کہ پاکی کی نیت کرکے پہلے ایک بار دونوں ہاتھ  مٹی پر مار کر انہیں جھاڑ دے، پھر انہیں سارے منہ پر پھیردے، اسی طرح دوسری بار دونوں ہاتھوں کو مٹی پرمار کے انہیں  ہاتھوں پر کہنیوں تک  اس طرح مل لے کہ کوئی جگہ باقی نہ رہ جائے، اس سے پاکی حاصل ہوجائے گی۔لہذاتیمم میں سرکا مسح مشروع نہیں ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

‌"وكيفية ‌التيمم: أن يضرب يديه على الأرض يقبل بهما ويدبر ثم يرفعهما وينفض. كذا في التبيين بقدر ما يتناثر التراب. كذا في الهداية ويمسح بهما وجهه بحيث لا يبقى منه شيء ثم يضرب يديه على الأرض كذلك ويمسح بهما ذراعيه إلى المرفقين كذا في التبيين قال مشايخنا: ويمسح بأربع أصابع يده اليسرى ظاهر يده اليمنى من رءوس الأصابع إلى المرفقين ثم يمسح بكفه اليسرى باطن يده اليمنى إلى الرسغ ويمر باطن إبهامه اليسرى على ظاهر إبهامه اليمنى باليد اليسرى كذلك وهو الأحوط، كذا في محيط السرخسي وهكذا في البدائع."

(كتاب الطهارة، ج:١، ص:٣٠، ط:دار الفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144504102409

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں