اگر تیمم کرنے کی نوبت آئی تو بہتر صورت کیا ہے کہ ایسی چیز پر جس پر گرد ہو یا گرد نہ ہو اگر کوئی تفصیل ہے تو وضاحت فرما دیں؟
ہر وہ پاک چیز جو زمین کی جنس (مٹی، پتھر، ریت وغیرہ) میں سے ہو اس پر تیمم کرنا درست ہے خواہ اس پر گرد و غبار لگا ہوا ہو یا نہ ہو۔ نیز اگر زمین کی جنس کے علاوہ کسی چیز پر مٹی یا گرد و غبار موجود ہو اس پر بھی تیمم کیا جاسکتاہے۔ بہتر یہ ہے کہ مٹی یا مٹی کی جنس میں سے کسی چیز سے تیمم کیا جائے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 240):
(ومترمد) بالاحتراق إلا رماد الحجر فيجوز كحجر مدقوق أو مغسول،
بدائع الصنائع (1/ 53)
'' قال أبو حنيفة ومحمد: يجوز التيمم بكل ما هو من جنس الأرض، وعن أبي يوسف روايتان، في رواية بالتراب والرمل، وفي رواية لا يجوز إلا بالتراب خاصةً، وهو قوله الآخر''.
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144201201206
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن