بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ٹیکسی ڈرائیور کا نا محرم عورت کے ساتھ سفر کرنا


سوال

 ٹیکسی کے ذریعے کمائی کا کیا حکم ہے،  جب کہ سواری مردوں کی بھی ملتی ہے اور عورتوں کی بھی،  کیا اس میں اختلاط مع الاجانب تو نہیں؟

جواب

ٹیکسی چلانے کو روزگار کا ذریعہ بنانا جائز ہے،  تاہم ٹیکسی میں تنہا کسی اجنبیہ عورت کو سوار کرنا صحیح نہیں،تنہا کسی غیرمحرم کو لے کر سفر کرنے سے احتراز کیا  جائے۔ 

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 368):

"و في الأشباه: الخلوة بالأجنبية حرام.

(قوله :الخلوة بالأجنبية) أي الحرة لما علمت من الخلاف في الأمة، و قوله: حرام قال في القنية مكروهة كراهة تحريم وعن أبي يوسف ليس بتحريم اهـ."

(كتاب الحظر والإباحة، فصل في النظر والمس، ط: سعيد)

فقط والله أعلم 


فتوی نمبر : 144111201040

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں