ٹیکسی کے ذریعے کمائی کا کیا حکم ہے، جب کہ سواری مردوں کی بھی ملتی ہے اور عورتوں کی بھی، کیا اس میں اختلاط مع الاجانب تو نہیں؟
ٹیکسی چلانے کو روزگار کا ذریعہ بنانا جائز ہے، تاہم ٹیکسی میں تنہا کسی اجنبیہ عورت کو سوار کرنا صحیح نہیں،تنہا کسی غیرمحرم کو لے کر سفر کرنے سے احتراز کیا جائے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 368):
"و في الأشباه: الخلوة بالأجنبية حرام.
(قوله :الخلوة بالأجنبية) أي الحرة لما علمت من الخلاف في الأمة، و قوله: حرام قال في القنية مكروهة كراهة تحريم وعن أبي يوسف ليس بتحريم اهـ."
(كتاب الحظر والإباحة، فصل في النظر والمس، ط: سعيد)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144111201040
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن