بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

تعویذات کا حکم


سوال

بچوں اور گھر کی حفاظت کے لیے قرآنی تعویذ کا استعمال کیا جائز ہے؟ اور کیا اس کا کسی حدیث سے ثبوت ہے؟ کیوں کہ میں نے مفتی حضرات سے تعویذ لیا ہے، اور اعمال قرآنی میں بھی پڑھا ہے لیکن میری بیوی اس کو نہیں مانتی بلکہ مجھ سے یہ پوچھا ہے کہ یہ کسی حدیث سے ثابت نہیں ہے؟

جواب

وہ تعویذات جس میں شرکیہ الفاظ نہ ہوں، قرآنی آیات حدیثوں میں ذکر شدہ دعاؤوں پر مشتمل ہوں ان کا استعمال جائز ہےاورصحابہ کرام سے ثابت ہے۔( مسند احمد بن حنبل،رقم الحدیث 6696،ج،6،ص،246) (مرقاۃ المفاتیح، کتاب الطہارۃ 8، 36)۔ اس لیے جائز تعویذات کا استعمال جائز ہے، انہیں ناجائز کہنا یا سمجھنا گمراہی ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200536

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں