بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تعویذ کو تلف کرنا


سوال

اگر کبھی کسی حاجت کے لیے قرآنی آیت کی کوئی تعویذ بنایا ہو اور اسے ختم کرنا ہو تو اسکا کیا طریقہ کار ہے، آس پاس کوئی دریا نہر وغیرہ بھی نہیں تو کوئی آسان طریقہ کار تا کہ وہ تعویذ ختم ہوجائے، مقدس اوراق میں بھی تو بندہ نہیں پھینک سکتا، نہ پھاڑ سکتے ہیں نہ جلا سکتے ہیں ،کیا کرنا چاہئے؟

جواب

صورت مسئولہ میں قرآنی آیات پر مشتمل تعویذ کو تلف کرنے کے متعدد طریقوں میں سے ایک  طریقہ یہ ہے کہ ان کو کسی ایسے پاک جگہ دفن کردے جو لوگوں کی آمد و رفت سے دور ہو البتہ ایسی جگہ دفن نہ کیا جائے جو گندگی کے لئے استعمال ہوتی ہو، ورنہ بے حرمتی لازم آئیگی جو کسی صورت جائز نہیں۔

فتاوی شامی میں ہے:

"الكتب التي لا ينتفع بها يمحى عنها اسم الله وملائكته ورسله ويحرق الباقي ولا بأس بأن تلقى في ماء جار كما هي أو تدفن وهو أحسن كما في الأنبياء."

(كتاب الحظر والإباحة، فصل في البيع: 6/ 422، ط: سعید)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144411100051

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں