بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تعویذ کو باطل کرنے کا طریقہ


سوال

میں مکہ مکرمہ میں رہتا ہوں، میری بہن کو جادو کیا گیا ہے، جب میں مولوی صاحب کو لاکر قرآنی علاج کرواتا ہوں تو جن بات کرنے لگتا ہے، جن کا کہنا ہے کہ اس کو جس نے جادو کیا اس نے ایک تعویذ چھپایا ہے، جب تک اس تعویذ کو باطل نہیں کروگے میں یہ جسم نہیں چھوڑ سکتا، جس جگہ پر وہ تعویذ ہے وہاں کسی نے گھر بنا لیا ہے، آپ سے  سوال یہ کرنا ہے کہ ہم کس طریقے  سے اس تعویذ کو باطل کر سکتے ہیں، برائے مہربانی اس کا حل بتائیں۔

جواب

دارالافتاء سے  پیش آمدہ شرعی مسائل (جائز ،ناجائز،حلال ،حرام ،وغیرہ) بتائے جاتے ہیں ،  تعویذات  کے توڑ کے طریقے نہیں بتائے جاتے ہیں۔

باقی جادو سے متعلق شریعتِ  مطہرہ سے جو راہ نمائی ہمیں ملتی ہے وہ یہ ہے کہ بے شک جادو ایک حقیقت ہے، اور بعض بدبخت لوگ جادو کرتے بھی ہیں، اور سبب کے درجے میں اس کا اثر بھی ظاہر ہوتاہے، لیکن اس سے بڑی حقیقت یہ ہے کہ پوری کائنات کے خالق و مالک اللہ تبارک وتعالیٰ ہیں، ان کے حکم کے بغیر دنیا میں ایک ذرہ بھی اپنی جگہ سے حرکت نہیں کرسکتا، اسباب کے خالق بھی وہی ہیں اور اسباب میں تاثیر پیدا کرنے والے بھی وہی ہیں، قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:

" وہ لوگ کسی کو جادو کے  ذریعے نقصان نہیں پہنچاسکتے تھے مگر اللہ کے حکم سے"۔ (البقرہ)

عموماً شیطانی وساوس، انسانی نفسیات، نظرِ  بد  اور  حسد کے اثرات وغیرہ اور بعض اوقات پیشہ ور افراد، لوگوں کو جادو کے وہم میں مبتلا کردیتے ہیں۔ ان شیطانی حملوں سے بچاؤ کا وہی طریقہ ہے جس کی تعلیم ہمیں دین نے دی ہے:

1۔ سب  سے بنیادی بات کہ اللہ تعالیٰ کی ذات اور ان کی صفات پر کامل ایمان اور یقین ہو، اللہ کی ذات پر مکمل بھروسہ ہو تو قوتِ ایمانی سے ہی ان شاء اللہ بہت سی شیطانی قوتیں اور نفسیاتی حملے پسپا ہوجاتے ہیں۔

2۔ پنچ وقتہ نمازوں کی پابندی، ان کی شرائط و اَحکام کی رعایت رکھ کر ادا کرنے کا اہتمام، جو درحقیقت خالق و مالک سے تعلق مضبوط کرنے کا ذریعہ ہے، اور جب بندے کا تعلق اللہ سے مضبوط ہوتاہے تو شیطان کا بس اس پر نہیں چلتا۔

3۔ ہر وقت پاکی کا اہتمام کرنا، با وضو رہنا، اور تلاوتِ قرآنِ کریم کی کثرت، نیز ذکر کی پابندی۔ 

4- مکمل سورہ بقرہ معتدل آواز میں وقتاً فوقتاً گھر میں تلاوت کرنے کا اہتمام کریں۔

5۔ صبح  و شام  کی حفاظت کی مسنون دعائیں پڑھنے کا اہتمام کریں۔  (جو مختلف مستند علماءِ کرام نے جمع کرکے شائع کردی ہیں، کسی بھی دینی کتب خانے سے حاصل کی جاسکتی ہیں)

6۔ درج ذیل اَذکار صبح و شام سات سات مرتبہ پابندی سے یقین کے ساتھ پڑھ کر دونوں ہاتھوں میں تھتکار کر سر سے پیر تک اپنے پورے جسم پر  پھیردیں، ان شاء اللہ ہر قسم کےسحر، آسیب اور نظرِ بد کے اثراتِ بد سے حفاظت رہے گی:

درود شریف، سورہ فاتحہ، آیۃ الکرسی، سورہ الم نشرح، سورہ کافرون، سورہ اخلاص، سورہ فلق، سورہ ناس اور درود شریف

7- ایک روایت میں ہے کہ  حضرت کعب احبار رحمہ اللہ جو پہلے یہود کے بڑے علماء میں سے تھے ،پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں مسلمان ہوگئے تھے،انہوں نے بیان کیا کہ اگر میں یہ چند کلمات نہ پڑھا کرتا تو یہود  جادو سے مجھے گدھا بنا دیتے وہ الفاظ یہ ہیں:

" أَعُوْذُ بِوَجْهِ اللهِ الْعَظِيْمِ الَّذِيْ لَيْسَ شَيْءٌ أَعْظَمَ مِنْهُ، وَبِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّاتِ الَّتِيْ لَايُجَاوِزُهُنَّ بَـرٌّ وَّلَا فَاجِرٌ، وَبِأَسْمَآءِ اللهِ الْحُسْنىٰ كُلِّهَا مَا عَلِمْتُ مِنْهَا وَمَا لَمْ أَعْلَمْ، مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ وَذَرَأَ وَبَرَأَ".

الأسماء والصفات للبيهقي (2/ 112، 113):

"عن القعقاع بن حكيم، قال: إن كعب الأحبار قال: لولا كلمات أقولهن لجعلتني يهود حماراً. فقيل له: ما هي؟ فقال: أعوذ بوجه الله العظيم الذي ليس شيء أعظم منه، وبكلمات الله التامات التي لا يجاوزهن بر ولا فاجر، وبأسماء الله الحسنى كلها ما علمت منها وما لم أعلم، من شر ما خلق وذرأ وبرأ".

لہذا جادو سے بچاؤ کے لیے اس دعا کو بھی کثرت  سے پڑھنا چاہیے، اور درج بالا معمولات کا بھی اہتمام کیا جائے، رسول اللہ ﷺ پر جب یہود نے جادو کیا تو اللہ تعالیٰ نے "معوذتین" (قل أعوذ برب الفلق اور  قل أعوذ برب الناس) نازل فرمائیں،  اور ان دو سورتوں کے نازل ہونے کے بعد رسول اللہ ﷺ  تمام شرور سے حفاظت کے لیے انہیں پڑھا کرتے تھے، لہٰذا ان سورتوں اور آیۃ الکرسی کے بکثرت پڑھنے کا بھی اہتمام کرنا چاہیے۔

اگر اس کے باوجود افاقہ نہ ہو تو کسی مستند عالمِ دین سے براہِ راست رجوع کرلیجیے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108200894

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں