بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

30 شوال 1445ھ 09 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

تعویذ کے ذریعہ لڑکی کو شادی پر آمادہ کرنا


سوال

ایک لڑکا اور لڑکی ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے اور لڑکا شادی شدہ ہے اور لڑکی کنواری ہے، پہلے لڑکی اس بات سے لا علم تھی کہ لڑکا شادی شدہ ہے ، لیکن لڑکا اس لڑکی کو اپنی دوسری بیوی بنانے کا خواہش مند تھا، لیکن اب لڑکی کو پتا چل چکا ہے کہ لڑکا شادی شدہ ہے تو پتا چلنے پر لڑکی نے لڑکے سے تعلقات ختم کر دئیے ،  لیکن لڑکا اب بھی بضد ہے کہ اس کے ساتھ شادی کرنی ہے  تو کیا لڑکی کو شادی پر آمادہ کرنے کے لیے اس پر تعویذ کروا کر اس کو شادی کے لیے آمادہ کر سکتے ہیں یا نہیں ؟

جواب

 اگر کوئی لڑکا کسی لڑکی کو پسند کرتا ہو تو عرف کے مطابق لڑکی کے  گھر پیغام بھیج دینا چاہیے، لڑکا لڑکی کا آپس میں براہ راست  اس طرح تعلقات بناناناجائز وحرام ہے، اس پر دونوں کو توبہ کرنا چاہیے، باقی آپ کے سوال کا جواب یہ ہےکہ شادی پر رضامند کرنے کے لیے لڑکی پر تعویذ کرنا جائز نہیں ہے۔

امداد الفتاویٰ میں ہے:

"سوال:بیوہ عورت کو کوئی عمل پڑھ کر نکاح کی خواہش کرنا جائز ہے یا نہیں ؟ کوئی عمل قرآن سے پڑھ کر بیوہ عورت کو کھلانا واسطے نکاح کے جائز ہے یا نہیں ؟

الجواب: عمل باعتبار اثر کے دو قسم کے ہیں ۔ ایک قسم یہ کہ جس پر عمل کیا جاوے وہ مسخر اور مغلوب المحبّت ومغلوب العقل ہو جاوے ایسا عمل اس مقصود کے لئے جائز نہیں جو شرعاً واجب نہ ہو، جیسے نکاح کرنا کسی معیّن مرد سے کہ شرعاً واجب نہیں ، اس کے لئے ایسا عمل جائز نہیں۔

دوسری قسم یہ کہ صرف معمول کو اس مقصود کی طرف توجہ بلا مغلوبیت ہوجاوے، پھر بصیرت کے ساتھ اپنے لئے مصلحت تجویز کرلے، ایسا عمل ایسے مقصود کے لئے جائز ہے اس حکم میں قرآن وغیر قرآن مشترک ہیں ۔"

(امداد الفتاوی :کتاب الحظر والاباحۃ، تعویذات و اعمال(89/4  )، ط۔ مکتبہ دار العلوم کراچی)

احکام القرآن للتھانوی میں ہے:

"وما کان منها بآیات قرآنیة أو أسماء إلهیة وأمثالها إلا أن المقصود بها إضرار مسلم کالتفریق بین الزوجین … أو تسخیر مسلم بحیث یصیر مسلوب الاختیار في الحب أو البغض لأحد…فحرام لکونه ظلما".

(أحكام القرآن لظفر أحمد التهانوي: حكم الرقى والعزائم (1/ 51، 52)، ط. مكتبة التهانوي للطباعة والنشر، جمن، بلوشستان، باكستان) 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144403100806

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں