بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تاوان کی تشریح اور کسی شے کے گم ہو جانے پر تاوان کا مطالبہ کرنا۔


سوال

لفظ تاوان کی تشریح کردیں۔اگرکوئی چیزجوکہ حفاظت سے رکھی ہوئی ہوپھربھی چوری ہوجائےتوکیااس کےازالہ کا مطالبہ تاوان کے زمرہ میں آتاہے؟۔ اگروہ چیزواپس مل جائےجبکہ اس کی رقم بھی ادا کردی گئی ہوتوشرعاً وہ رقم واپس کرنا ہوگی کہ نہیں؟

جواب

کسی قابلِ ضمان چیزکے جان بوجھ کرضائع کردینے پرنقصان کےازالہ کےلیے جورقم دی جائے یاجس کا مطالبہ کیا جائے یہ تاوان کہلاتاہے۔ ۔ اپنی طرف سے پوری حفاظت کےباوجوداگرکسی کی کوئی چیزکھوجائےیا ضائع ہوجائے اس کا تاوان لازم نہیں آتا، اگراس نقصان کےازالہ کا مطالبہ کیا جائےتویہ بھی تاوان کہلائے گاجو شرعاً درست نہیں۔ ۔ کھوئی ہوئی چیز کےواپس مل جانےپراس کےتاوان کی مدمیں وصول کی گئی رقم کی واپسی ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200243

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں