بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

طواف کے دوران وضو ٹوٹ جائے تو کیا کرنا چاہیے؟


سوال

ہم نے ہمیشہ سے طواف میں وضو کا مسئلہ ایسے سنا ہے کہ پہلے چار چکر میں اگر وضو ٹوٹ گیا تو وضو بنا کر طواف دوبارہ سے شروع کریں اور اگر چار چکر کے بعد ٹوٹ گیا تو وضو بنا کر وہاں سے شروع کریں جہاں سے ٹوٹا ہے اب ایک محترم نے کہا ہے کہ اگر دوسرے تیسرے چوتھے چکر میں وضو ٹوٹ جائے وضو بنا کے وہیں سے طواف شروع کریں یہ مستحب ہے جناب اس بارے میں رہنمائی فرمائیں؟

جواب

اگر طواف کے دوران وضو ٹوٹ جائے تو اسی جگہ طواف کا سلسلہ روک دینا لازم ہے اور وضو کر کے وہاں سے طواف کی تکمیل کی جاسکتی ہے لیکن بہتر یہ ہے کہ شروع سے طواف دوبارہ کرے۔(حج وعمرہ کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا حرف :ط)

فتاوی شامی میں ہے:

"ولو خرج منه أو من السعي إلى جنازة أو مكتوبة أو تجديد وضوء ثم عاد بنى.

(قوله بنى) أي على ما كان طافه، ولا يلزمه الاستقبال فتح. قلت: ظاهره أنه لو استقبل لا شيء عليه فلا يلزمه إتمام الأول لأن هذا الاستقبال للإكمال بالموالاة بين الأشواط."

(جلد2، ص:497، ط:سعید)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144405100283

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں