بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ٹیٹری پرندہ کی حلت


سوال

کیاٹیٹری پرندہ جسے عربی میں طیطوی کہتے ہیں حلال؟

جواب

ٹیٹری پرندہ حلال ہے،  اس لیے کہ  ٹیٹری پرندہ  پنجوں سے شکار نہیں کرتا، اورجن پرندوں کی حرمت حدیث میں وارد ہوئی ہے، وہ ایسے پرندے ہیں جو اپنے پنجوں سے شکار کر لیتے ہیں، جیساکہ باز، چیل اور شاہین وغیرہ ہیں۔ اور ٹیٹری پرندہ وغیرہ ہوا میں اڑتے ہوئے شکار نہیں کرتا، لہٰذا حلال ہے۔

"ویحل من الطیر أكل العصافیر، بأنواعها، والسمان، والقنبر، والزرزور، و القطا والکروان والبلبل، والببغاء، والنعامة، والطاؤوس  والكركي ولأوز و غیر ذلك من الطیور المعروفة".

(کتاب الفقۃ علی المذاہب الأربعۃ، کتاب الحظر والإباحۃ، دارالفکر بیروت ۲/۲)

"عن ابن عباس قال: نهی رسول الله صلى الله علیه وسلم: عن أكل كل ذي ناب من السبع، وعن كل ذي مخلب من الطیر".

(أبوداؤد، كتاب الأطعمة، با ماجاء في أكل السبع،  2/533)

وتحته في البذل:

والمراد بذي مخلب من الطیر الذي یصید بمخالبه مع الطیران في الهواء.

(بذل المجهود، مکتبة الشیخ، 4/359) 

فقط والله سبحانه وتعالى أعلم


فتوی نمبر : 144201200720

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں