بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تصویر ڈاون لوڈ کرنے کا حکم


سوال

اگر کوئی بندہ   کسی  کی ویڈیو ڈاؤن لوڈ کرتا ہے، جس میں وه کعبہ کا طواف کر رہے ہیں اور نماز پڑھ  رہے ہیں تو  کیسا ہے ، جائز ہے یا ناجائز ہے؟

جواب

کسی بھی جان دار کی ویڈیو ڈاؤن لوڈ کرنا  نا جائز ہے۔

مرقاۃ المفاتیح میں ہے:

"عن أبي طلحة - رضي الله عنه - قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: " «لاتدخل الملائكة بيتًا فيه كلب، و لا تصاوير» ". متفق عليه."

(کتاب اللباس ، باب التصاویر، ج نمبر: ۷، ص نمبر: ۲۸۴۷، دار الفکر)

مرقاۃ المفاتیح میں ہے:

"وعن عائشة - رضي الله عنها - «أن النبي - صلى الله عليه وسلم - لم يكن يترك في بيته شيئا فيه تصاليب إلا نقضه» . رواه البخاري."

(کتاب اللباس ، باب التصاویر، ج نمبر: ۷، ص نمبر: ۲۸۴۹، دار الفکر)

فتاوی شامی میں ہے:

"وفي الخلاصة وتكره التصاوير على الثوب صلى فيه أو لا انتهى، وهذه الكراهة تحريمية. وظاهر كلام ‌النووي في شرح مسلم الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها اهـ فينبغي أن يكون حرامًا لا مكروهًا إن ثبت الإجماع أو قطعية الدليل بتواتره اهـ كلام البحر ملخصًا."

(کتاب الصلاۃ باب ما یفسد الصلاۃ ج نمبر ۱ ص نمبر ۶۴۷،ایچ ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144410100766

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں