بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

تصویر بنانے کے حوالے سے احادیث مبارکہ


سوال

 جاندار اشیاء کی تصویر بنانے  کی حرمت سے متعلق احادیث مبارکہ ذکر فر مادیں۔

جواب

 واضح رہے کہ کسی بھی جان دار  کی تصویر بنانا یا بنوانا  حرام اور کبیرہ گناہ ہے،خواہ تصویر کسی بھی قسم کی ہو، کپڑے یا کاغذ پر بنائی جائے یا در و دیوار پر، قلم سے بنائی جائے یا کیمرے سےبنائی جائے،یا موبائیل فون کے ذریعے بنائی جائے سب ناجائز ہے،البتہ غیر جاندار اشیاء کی تصاویر بنانا جائز ہے،مثلاً درخت وغیرہ۔

چنانچہ  تصویر کے بارے میں احادیثِ مبارک  :

مشكاة المصابيح میں ہے:

"عن عبد الله بن مسعود قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «أشد الناس عذاباً عند الله المصورون»."

(‌‌‌‌‌‌كتاب اللباس، ‌‌باب التصاوير، ج:2، ص:1274، ط:المكتب الإسلامي)

ترجمہ:" حضرت عبداللہ بن مسعودؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریمﷺ  کویہ فرماتے ہوئے سنا کہ ”اللہ تعالیٰ کے ہاں سخت ترین عذاب کا مستوجب، مصور (تصویر بنانے والا)ہے"۔

(مظاہر حق جدید ، ج:4، ص:230، 0)  ط: دارالاشاعت)

و فیہ ایضاً:

"عن ابن عباس قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «كل مصور  في النار يجعل له بكل صورة صورها نفسا فيعذبه في جهنم."

 (‌‌‌‌‌‌كتاب اللباس، ‌‌باب التصاوير، ج:2، ص:1274، ط:المكتب الإسلامي)

ترجمہ:" حضرت ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ  میں نے رسول کریم ﷺ کو یہ فرماتے  ہوئے سنا کہ” ہر مصور دوزخ میں ڈالا جائے گا، اور اس کی بنائی  ہوئی ہر تصویر کے بدلے ایک شخص پیدا کیا جائے گا جو تصویر بنانے والے کو دوزخ میں عذاب دیتا رہے گا۔"

(مظاہر حق جدید، ج:4، ص:230،   ط:  دارالاشاعت)

 و فیہ ایضاً:

"وعن عائشة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «أشد الناس عذاباً يوم القيامة الذين يضاهون بخلق الله»."

 (‌‌‌‌‌‌كتاب اللباس، ‌‌باب التصاوير، ج:2، ص:1274، ط:المكتب الإسلامي)

ترجمہ:" حضرت عائشہ ؓ  ، رسول کریمﷺ سے روایت کرتی ہیں کہ  آپ ﷺ نے فرمایا: قیامت کے دن سب لوگوں سے زیادہ سخت عذاب  ان لوگوں کو ہوگا جو تخلیق میں اللہ تعالیٰ کی مشابہت اختیار کرتے ہیں۔"

(مظاہر حق جدید، ج:4، ص:229،  ط: دارالاشاعت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503100632

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں