بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تسمیہ میں اللہ کے رسول کا ذکر نہیں ہے


سوال

 کیا تسمیہ میں اللہ کے رسول کا ذکر ہے یا نہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں  تسمیہ سے  اگر آپ کی مراد بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ہےتواس میں صرف اللہ تعالی کے نام کا ذکرہے،اللہ کے رسول کا ذکرنہیں ہے،اور اگر کچھ اور مراد ہے تواپنی مراد کو واضح کرکے دوبارہ رجوع کریں۔

تفسیر ابی سعود میں ہے:

"(إياك نعبد وإياك نستعين )نخصك بالعبادة والإستعانة فإن كل ما سواك كائنا ما كان بمعزل من استحقاق الوجود فضلا عن استحقاق أن يعبد أو يستعان."

(سورة الفاتحه،ج:1،ص:16،ط:داراحياء التراث العربي)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144403101673

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں