بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ٹاسک پر کلک کرکے پیسے کمانے کا حکم


سوال

ایک موبائل ایپ ہے ،جس کے ذریعے ہم اس میں کچھ بھی پیسے رکھوا کر اپنا کام شروع کر سکتے ہیں اور جس کے عوض ہمیں اپنی رکھوائی گئی رقم پر کچھ مخصوص شرح سے پیسے بڑھتے ہیں اور بعد میں ان اضافہ شدہ پیسوں پر بھی وہ شرح لگائی جاتی ہے ، اس سارے کام کے دوران ہمیں صرف ان کی طرف سے دیا گیا ٹاسک جو صرف کلک کر کے کچھ پوائنٹس حاصل کرنے ہوتے ہیں اور انہیں اس کا ثبوت دینا ہوتا ہے جس کے بعد ہمیں ہماری رقم موصول ہو جاتی ہے ، تو کیا یہ حلال کام ہے یا حرام ؟

جواب

صورت مسئولہ میں   مذکورہ ایپ میں جو ٹاسک ملتا ہے اور اس پر کلک کرنے پر بطور معاوضہ پیسہ دیا جاتا ہے یہ بظاہر اجارہ کا معاملہ ہے ؛لیکن اس  میں خرابی یہ ہے کہ اجارہ میں اجیر سے کوئی معاوضہ نہیں لیا جاتا، بلکہ اجیر کو اس کے عمل پر محنتانہ دیا جاتا ہے جب کہ مذکورہ  ایپ   میں اجیر کو پہلے رقم پیش کرنی ہوتی ہے اور اس پر اس کو ٹاسک ملتا ہے جتنی رقم زیادہ ہوگی اسی حساب سے روزانہ کی کمائی بھی بڑھے گی،مزید یہ کہ ٹاسک پر کلک کرنا  فی نفسہ کوئی  مفید عمل نہیں جس پر اجارہ کو درست کہا جا سکے۔

لہذا اس ایپ میں کام کرنا جائز نہیں ۔

فتاوی شامی میں ہے :

"‌والأجرة ‌إنما ‌تكون ‌في ‌مقابلة ‌العمل".

(باب المہر،ج:3،ص:156،سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506100942

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں