کیا تشہد میں وَالطَّـيِّـبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ (ت کو س کے ساتھ ملاکر )پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟
"السلام" سے چوں کہ نیا جملہ شروع ہوتا ہے اس لیے اس سے پہلے وقف کرنا بہتر ہے، اور "الطيبات" کی تاء پر وقف کرنے کے بعد "السلام" پڑھتے وقت اس کا ہمزہ بھی پڑھا جائے گا،تاہم اگر کسی کو ملاکر پڑھنا ہو تو ہمزہ وصلی ہونے کی وجہ سے"الطيبات" کی "ت" کو "السلام" کے "س" سے ملا کر پڑھا جائے گا،مذکورہ دونوں طریقوں سے پڑھنا درست ہے ،البتہ جدا کرکے پڑھنا افضل ہے ۔
فتاوی محمودیہ میں ہے :
"سوال : تشہدمیں لفظ " والطیبات " کو لفظ " السلام علیک" سے ملانا افضل ہے یا جدا پڑھنا افضل ہے ؟
جواب : جدا کرکے پڑھنا افضل ہے ، یہ مقولہ الگ الگ ہے ،جیساکہ حدیث میں ہے ۔"
(باب صفۃ الصلاۃ ج نمبر ۵ ص نمبر ۶۳۴، جامعہ فاروقیہ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144407100330
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن