بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تشمیت کا مطلب کیا ہے؟


سوال

تشمیت کا مطلب کیا ہے؟

جواب

"تَشْمِیْت"  عربی زبان کا لفظ ہے، اس  کا مطلب ہے: چھینکنے والا جب " الحمد للّٰه"  کہے تو اس کو جواب  میں دعا کے طور پر"یرحمك اللّٰه"  کہنا،  یہ ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان پر حق ہے ۔

حدیث  شریف میں ہے  (سنن الترمذی80/5):

"عَنْ عَلِيٍّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لِلْمُسْلِمِ عَلَى الْمُسْلِمِ سِتَّةٌ بِالْمَعْرُوفِ: يُسَلِّمُ عَلَيْهِ إِذَا لَقِيَهُ، وَيُجِيبُهُ إِذَا دَعَاهُ، وَيُشَمِّتُهُ إِذَا عَطَسَ، وَيَعُودُهُ إِذَا مَرِضَ، وَيَتْبَعُ جِنَازَتَهُ إِذَا مَاتَ، وَيُحِبُّ لَهُ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ."

ترجمہ: حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ مسلمان کے مسلمان پر  دستور کے مطابق چھ حقوق ہیں۔ جب اس سے ملے تو سلام کہے، جب وہ اسے دعوت دے تو اس کی دعوت قبول کرے، جب اسے چھینک آئے تو اسے دعا دے، جب وہ بیمار ہو جائے تو اس کی بیمار پرسی کرے، جب وہ فوت ہو جائے تو اس کے جنازے کے ساتھ جائے اور اس کے لیے وہی کچھ پسند کرے جو اپنے لیے پسند کرتا ہے۔‘‘

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144203200675

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں