بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تشہد سے پہلے بھولے سے صرف ’الحمد للہ‘ پڑھا


سوال

میں فجر کی نماز امام کے ساتھ پڑھ رہا تھا،  اُس میں میری ایک رکعت نکل گئی تھی،  امام کے سلام پھیرنے کے بعد میں نے اپنی رکعت مکمل کی،  پھر جب التحیات میں بیٹھا تو غلطی سے صرف  الحَمدُ لله  پڑھا،  پھر  مجھے یاد آگیا،  پھر میں نے التحیات پڑھ لی ، میری نماز ہوگئی یا سجدہ سہو کرنا لازم تھا؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں سجدہ سہو کرنا لازم نہیں تھا، نماز ہوگئی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 464):

"(قوله: و تعديل الأركان) هو سنة عندهما في تخريج الجرجاني، وفي تخريج الكرخي، واجب حتى تجب سجدتا السهو بتركه، كذا في الهداية. و جزم بالثاني في الكنز و الوقاية والملتقى، وهو مقتضى الأدلة كما يأتي قال في البحر: وبهذا يضعف قول الجرجاني."

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 465):

"و أقل الزيادة المفوتة للواجب مقدار: اللهم صل على محمد فقط على المذهب كما سيأتي في الفصل الآتي."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212200392

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں