بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تشہد میں ایک اعراب کی غلطی کا حکم


سوال

میں تشہد  پڑھنے میں غلطی کرتا رہا، لیکن اب میں صحیح  پڑھتا ہو ں،  پہلے  میں  اس طرح  تشہد  پڑھتا تھا:

"التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادُ اللَّهِ وَالصَّالِحِينَ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ."

تو جو میری سابقہ نمازیں اس طرح تشہد سے پڑھی گئیں  وہ ادا ہو گئیں  یا لوٹانی ہوں گی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں آپ کی سابقہ  نمازیں ہوگئی ہیں، تاہم آئندہ صحیح اعراب کے ساتھ  نماز پڑھنے کا اہتمام کریں۔  آپ کے ذکر کردہ الفاظ میں ایک جگہ اعراب کی غلطی ہے، یعنی "عباد" کی دال کے نیچے زیر کے بجائے پیش ہے جو غلط ہے،  اور  لفظِ "اللہ" اور  لفظِ "الصالحین" کے درمیان ایک واؤ کا اضافہ بھی ہے، صحیح  الفاظ اور اعراب  درج ذیل ہیں:

"التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ."

الهداية في شرح بداية المبتدي (1 / 47):

"و القعدة في آخر الصلاة مقدار التشهد " لقوله عليه الصلاة والسلام لابن مسعود رضي الله عنه حين علمه التشهد " إذا قلت هذا أو فعلت هذا فقد تمت صلاتك " علق التمام بالفعل قرأ أو لم يقرأ."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200636

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں