بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تسبیح کو پاؤں پر لگانے کا حکم


سوال

کیا ہم تسبیح کو پاؤں  میں لے سکتے ہیں؟ اگر غلطی سے ہمارے پاؤں میں تسبیح لگ جاۓ تو کیا گناہ ہوگا؟

جواب

واضح رہے کہ تسبیح اللہ کے ذکر کو شمار کرنے کا ایک آلہ ہے  اور  اس کو اللہ کے ذکر سے ایک نسبت ہےلہذا اس کا احترام کرنا چاہیےاور تسبیح کو پاؤں میں نہیں لینا چاہیے، پاؤں میں لینا ادب کے خلاف ہے۔ نیز  غلطی سے پاؤں پر لگنے کی وجہ سے کوئی گناہ نہیں ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"ويجوز رمي براية القلم الجديد، ولا ترمى براية المستعمل لاحترامه، كحشيش المسجد وكناسته لا يلقى في موضع يخل بالتعظيم، كذا في القنية."

(کتاب الکراہیۃ، باب خامس، جلد نمبر: ۵، صفحہ نمبر: ۳۲۴، دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405101866

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں