ہمارے یہاں استخارہ کا ایک طریقہ رائج ہے ، وہ اس طرح ہے کہ درود شریف پڑھ کر اس کے بعد تسبیح کو درمیان میں سے پکڑ لیتے ہیں پھر ’’یا خیر‘‘ اور ’’یا شر‘‘پڑھتے ہیں۔ یہ عمل تین دفعہ کیا جاتا ہے۔ اب اگر آخری تسبیح پر شر آگیا تو اس کام کونہیں کرتے اور اگر خیر آگیا تو وہ عمل کرتے ہیں۔ اس طریقہ کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ اور اگر کسی بزرگ کا طریقہ ہے تو حوالہ درکار ہے۔
مذکورہ طریقہ کی شریعت میں کوئی اصل نہیں ہے، ممکن ہے کسی کا تجربہ ہو۔ استخارہ کا مسنون طریقہ درج ذیل لنک میں ملاحظہ کریں :
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144311100897
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن