آپ کا جواب(144402100071) موصول ہوچکا ہے، جیسا کہ سوال میں لکھا تھا کہ گھر کا پورشن ہم نے اپنی ایک بہن کو کرائے پر دیا ہوا ہے، تو اس کرائے کو آپس میں تقسیم کرتے وقت اس بہن کا بھی حصہ ہوگا یا نہیں؟
واضح رہے کہ کسی شخص کے انتقال کے بعد اس کی متروکہ جائیداد میں اس کے تمام ورثاء اپنے اپنے شرعی حصوں کے تناسب سے شریک ہوتے ہیں، اور اگر ترکہ کی جائیداد کرایہ پر دی ہوئی ہو اور ورثاء نے باہمی رضامندی سے کرایہ پر اس کو باقی رکھا ہو تو اب اس کے کرایہ میں تمام ورثاء اپنے اپنے شرعی حصوں کے تناسب سے شریک ہوں گے، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر تمام ورثاء باہمی رضامندی سے اس پورشن کو کرائے پر رکھنے پر راضی ہیں تو سائل کی بہن جو اس پورشن میں کرائے پر رہ رہی ہے، تو اس کرائے میں اس بہن کا بھی حصہ ہوگا، یعنی کرایہ دیتے وقت وہ اپنے حصے کو منہا کرسکتی ہے۔
پہلے جواب میں ذکر کردہ تقسیم کا طریقہ یہ ہے کہ کرائے کے 1056 حصے کرکے مرحوم کے ہر ایک حیات بیٹے کو 230 حصے، ہر ایک حیات بیٹی کو 115 حصے، اور مرحومہ نگہت کے شوہر کو 44 حصے، اور مرحومہ شگفتہ کے شوہر کو 23 حصے، ہر ایک بیٹے کو 23 حصے کرکے دیے جائیں، صورتِ تقسیم یہ ہے:
میت: سائل کے والد، مسئلہ : 12 / 264 / 1056
بیٹا (دانش) | بیٹا | بیٹا | بیٹی (نگہت) | بیٹی (شگفتہ) | بیٹی | بیٹی | بیٹی | بیٹی |
2 | 2 | 2 | 1 | 1 | 1 | 1 | 1 | 1 |
44 | 44 | 44 | فوت شدہ | 22 | 22 | 22 | 22 | 22 |
176 | 176 | 176 | فوت شدہ | 88 | 88 | 88 | 88 | |
فوت شدہ |
میت: نگہت، مسئلہ: 2 / 22، مف 1
شوہر | بھائی (دانش) | بھائی | بھائی | بہن (شگفتہ) | بہن | بہن | بہن | بہن |
1 | 1 | |||||||
11 | 2 | 2 | 2 | 1 | 1 | 1 | 1 | 1 |
44 | 8 | 8 | 8 | فوت شدہ | 4 | 4 | 4 | 4 |
فوت شدہ |
میت: شگفتہ، مسئلہ :4 ، مف 23
شوہر | بیٹا | بیٹا | بیٹا |
1 | 1 | 1 | 1 |
23 | 23 | 23 | 23 |
میت: دانش، مسئلہ: 8 وفق 1، مف 184 وفق 23
بھائی | بھائی | بہن | بہن | بہن | بہن |
2 | 2 | 1 | 1 | 1 | 1 |
46 | 46 | 23 | 23 | 23 | 23 |
یعنی فیصد کے اعتبار سے مرحوم کے ہر ایک حیات بیٹے کو 21.780 فیصد، ہر ایک حیات بیٹی کو 10.890 فیصد، مرحومہ نگہت کے شوہر کو 4.166 فیصد، مرحومہ شگفتہ کے شوہر کو 2.178 فیصد، ہر ایک بیٹے کو 2.178 فیصد حصہ ملے گا۔
اور 5000 روپے میں سے مرحوم کے ہر ایک حیات بیٹے کو 1089.015روپے، ہر ایک حیات بیٹی کو 544.50روپے، مرحومہ نگہت کے شوہر کو 208.33روپے، مرحومہ شگفتہ کے شوہر کو 108.90روپے، ہر ایک بیٹے کو 108.90روپے دیے جائیں۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144402100903
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن