اريدان اتلو القرآن کی ترکیب کیا ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔
واضح رہے کہ دار الافتاء میں شرعی مسائل کا جواب دیا جاتا ہے،نہ کہ نحو و صرف کے قواعد اور اس کی ترکیبیں۔ لہٰذا آئندہ سائل کو چاہئے کہ دار الافتاء سے متعلقہ سوال پوچھا کریں۔
أُرِيْدُ فعل مضارع مفرد صحیح مرفوع بضمہ لفظی، اس میں أَنَاضمیر ضمیرِ مرفوع متصل واجب الاستتار محلّاً مرفوع فاعل، أَنْحرفِ ناصب مصدریہ،أَتْلُوَفعلِ مضارع مفرد ناقصِ واوی منصوب باَن ناصبہ،اس میں أَنَا ضمیر ضمیرِ مرفوع متصل واجب الاستتار محلّاً مرفوع فاعل، اَلْقُرْآنَمفرد منصرف صحیح منصوب فتحہ لفظی کے ساتھ مفعولِ بہ، فعل اپنے فاعل اور مفعول بہ سمیت جملہ فعلیہ خبریہ بتاویل مصدر مفعولِ بہ برائےأُرِيْدُفعل ، أُرِيْدُفعل اپنے فاعل اور مفعولِ بہ سمیت جملہ فعلیہ خبریہ ہوا۔
إعراب القرآن وبيانه للدرویش میں ہے:
" وَأَنْ أَتْلُوَا الْقُرْآن...
وأن أتلو عطف على أن أكون أي وأمرت بأن أتلو والقرآن مفعول به ".
(سورۃ النمل، رقم الآیۃ:92، ج:7، ص:267، ط:دارالارشاد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144410100311
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن