اگر آبائی گھر میں دو بھائی رہ رہے ہوں تو کیا اس گھر کو بیچ کر بہنوں کو حصہ دینے کا حکم ہے؟
جب کسی شخص کا انتقال ہوتا ہے تو اس کی تمام املاک سے اُس کے ورثاء کا حق متعلق ہو جاتا ہے، اور اس کو تقسیم کر کے ہر ایک کا حصہ اس تک پہنچانا ضروری ہوتا ہے، اگر کسی کا انتقال ہو جائے اور مرحوم کا مکان ہو اور ورثاء میں سے کوئی وارث اس مکان میں اپنے حصے کا مطالبہ کرتا ہو تو اس وارث کو اس کا حق دینا ضروری ہو گا۔
اب اس کی یہ صورت بھی اختیار کی جا سکتی ہے کہ اس مکان کو بیچ کر اس وارث کو حصہ دیا جائے اور یہ صورت بھی اختیار کی جا سکتی ہےکہ کوئی ایک دو وارث اس مکان کو خرید لیں اور دیگر ورثاء کو ان کا حصہ ادا کردیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209200246
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن