بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ترکہ کے مکان میں سے ورثاء کو حصہ دینا


سوال

اگر آبائی گھر میں دو بھائی رہ رہے ہوں تو کیا اس گھر کو بیچ کر بہنوں کو حصہ دینے کا حکم ہے؟

جواب

جب کسی شخص کا انتقال ہوتا ہے تو اس کی تمام املاک سے  اُس کے ورثاء کا حق  متعلق ہو جاتا ہے، اور اس کو تقسیم کر کے ہر ایک کا حصہ اس تک پہنچانا ضروری ہوتا ہے،  اگر کسی کا انتقال ہو جائے اور مرحوم کا مکان ہو  اور ورثاء میں سے کوئی وارث اس مکان میں اپنے حصے کا مطالبہ کرتا ہو  تو اس وارث کو اس کا حق دینا ضروری ہو گا۔

اب اس کی یہ صورت بھی اختیار کی جا سکتی ہے کہ اس مکان کو بیچ کر اس وارث کو حصہ دیا جائے اور یہ صورت بھی اختیار کی جا سکتی ہےکہ کوئی  ایک  دو وارث اس مکان کو خرید لیں اور دیگر ورثاء کو  ان کا حصہ ادا کردیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200246

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں