والدہ مرحومہ کے ترکے میں غلاف کعبہ کا ٹکڑا ہے، اس کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے ؟
واضح رہے کہ غلافِ کعبہ ایک مقدس اور بابرکت کپڑا ہے،اگر مذکورہ کپڑا اتنی مقدار میں ہے کہ اس کو سب ورثاء میں تقسیم کیا جاسکتا ہے تو سب میں تقسیم کر دیاجائے، اور اگر قابلِ تقسیم نہیں تو سب ورثاء کی رضامندی سے ایک وارث کو بطور تبرک بھی دیا جاسکتا ہے۔اور اگر اس پر اتفاق نہیں ہوتا ہو تو پھر مشترک ہی رکھا جائے، اور باہمی مشاورت سے کسی ایک کے پاس رکھا جائے۔
شرح المجلہ میں ہے :
" کما تكون أعيان المتوفي المتروكة مشتركة بين الورثة علي حسب حصصهم."
(كتاب الشركة، الفصل الثالث، ج: 1 ص: 484 ط: رشيدية)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144507100095
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن