بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ترکِ وطن کی تعریف


سوال

ترکِ وطن کی تعریف اور اس کا مصداق کیا ہے؟زید آبائی علاقہ چھوڑ کر بسلسلہ ملازمت کراچی میں رہائش پذیر ہے،جب کہ ارادہ مستقل وطن چھوڑنے کا نہیں ہے،اب زید کا یہ کراچی میں رہنا اپنے آبائی وطن کو ترک کرنا کہلائے گا،یا نہیں ؟

جواب

واضح رہےکہ   کوئی شخص  ترکِ وطن کا عزم کرلے اور وہاں سے اہل وعیال اور اسباب و سامان وغیرہ سمیت نکل کر اس وطن کی رہائش کو بالکلیہ ختم کردے، یا کسی دوسری جگہ کو وطنِ اصلی بنالے تو وہ وطن باطل ہو جائے گا،خواہ وہ وطنِ اصلی ہو یا وطنِ اقامت ہو۔

صورتِ مسئولہ میں زید کا کراچی میں ملازمت کے سلسلے میں رہائش اختیار کرکے اپنے آبائی علاقہ کو چھوڑ دینا ترکِ وطن نہیں کہلائے گا،جب کہ زید اپنے آبائی علاقہ کو مکمل طور پر نہیں چھوڑا ہے۔

تبیین الحقائق شرح کنز الدقائق میں ہے:

"وقوله ويبطل ‌الوطن ‌الأصلي بمثله أي بالوطن الأصلي لما ذكرنا؛ ولهذا عد النبي - صلى الله عليه وسلم - نفسه بمكة مسافرا حيث قال «فإنا قوم سفر» هذا إذا انتقل عن الأول بأهله وأما إذا لم ينتقل بأهله ولكنه استحدث أهلا ببلدة أخرى فلا يبطل وطنه الأول ويتم فيهما."

(کتاب الصلاۃ،باب صلاۃ المسافر،214/1،المطبعۃ الکبریٰ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311101060

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں