بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

تاریخِ پیدائش کے اعتبار سے بچے کا نام رکھنے کا حکم


سوال

16-1-2009 میری تاریخ پیدائش ہے، میرا نام میری تاریخ پیدائش سے مطابقت رکھتاہےیا نہیں؟

جواب

واضح رہےکہ حروف نکال کربچے کے نام کے حروف کے اعداد اور تاریخ پیدائش کے اعداد کو آپس میں ملاکر نام رکھنے کا طریقہ از رُوئے شرع درست نہیں ہے، نام تجویز کرنے کا صحیح اسلامی طریقہ یہ ہے کہ  اچھے نام ہوں مثلا انبیاء کرام علیہ السلام یا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہ اجمعین یا صلحاء کے ناموں میں سے کسی کے نام پر  رکھا جائے جو افضل ہونے کے ساتھ ساتھ باعثِ  برکت بھی ہے، یا کوئی بھی معلوم المعنی، مناسب نام رکھاجائے، لہذا تاریخِ پیدائش کے اعتبار سے نام کی مطابقت تلاش کرنا درست نہیں ہے، اور نہ ہی یہ کام دارالافتاء میں ہوتا ہے۔

فتاویٰ شامی (حاشية ابن عابدين ) میں ہے:

"التسمية باسم لم يذكره الله تعالى في عبادة ولا ذكره رسوله - صلى الله عليه وسلم - ولا يستعمله المسلمون تكلموا فيه، والأولى أن لا يفعل".

(كتاب الحظر والإباحة، باب الاستبراء، ج:6، ص:417، ط:ایچ ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144403101602

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں