بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تاریخ کے اعتبار سے رات کا تعلق آنے والے دن کے ساتھ ہوتا ہے


سوال

اگر انسان ستائیسویں رمضان کا عمرہ کرنا چاہے دن کے وقت  تو جس دن اس کاچھبیسواں روزہ ہو اس دن عمرہ کرے یا جس دن اس کا ستائیسواں روزہ ہو اس دن عمرہ کرے؟

جواب

رات کا تعلق آنے والے دن کے ساتھ ہوتا ہے،لہذا اگر آپ ستائیس رمضان کا عمرہ دن کے وقت ادا کرنا چاہتے ہیں تو آپ ستائیسویں روزے کو عمرہ ادا کریں،باقی اگر آپ ستائیسویں کا عمرہ طاق رات کی وجہ سے کر رہے ہیں تو عمرہ رات کے وقت  کرنا چاہیے ،دن میں نہیں۔

معارف السنن میں ہے:

"وکل من یرید أن یتم له اعتکاف العشرلزمه أن یدخل المسجد معتکفاً قبیل غروب الشمس من العشرین وإلا لم یتم له العشر؛ فإن اللیالی الماضیة لاحقة بالأیام التالیة."

(باب ماجاء فی الاعتکاف،ج5،ص517،ط؛ایچ ایم سعید)

فتاوی شامی میں ہے:

"قوله ولياليها منها) مبتدأ وخبر والمراد بليلة كل يوم من أيام النحر الليلة التي تعقب ذلك اليوم في الوجود كما أن ليلة يوم عرفة الليلة التي تعقبه في الوجود ح.

قلت: وهذا على إطلاقه ظاهر في حق الرمي فإنه إذا لم يرم نهارا من أيام النحر يرمي في الليلة التي تعقب ذلك، ويقع أداء، بخلاف ما إذا أخره إلى النهار الثاني فإنه يقع قضاء ويلزمه دم كما سنذكره."

(کتاب الحج،ج2،ص518،ط؛سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408102691

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں