بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تراویح کی دعا


سوال

نماز تراویح میں چار رکعت پڑھنے کے بعد پڑھی جانے والی مشہور  دعا ئے صلوٰۃ التراویح پڑھنا کیسا ہے؟کیا یہ دعاپڑھنا حدیث سے ثابت ہے؟

جواب

تراویح میں ہر ترویحہ ( چار رکعات ) کے بعد متعین طور پر کوئی بھی دعا حدیث پاک سے ثابت نہیں۔قرآن كريم كي تلاوت، کلمہ طیبہ، اور  درود شریف كا ورد،يا  اس کے علاوہ قرآن حکیم اور  احاديث مباركه ميں موجود كوئی بھی  دعا پڑھی جا سکتی ہے، اسی طرح  جو دعا مشہور ہے،اس کے پڑھنے میں بھی کوئی حرج نہیں، کیوں کہ وہ بھی سنت سے ثابت شدہ مختلف دعاؤں کا مجموعہ ہے۔ 

 فتاوی شامی میں ہے:

"(يجلس) ندبا (بين كل أربعة بقدرها، وكذا بين الخامسة والوتر) ويخيرون بين تسبيح وقراءة وسكوت وصلاة فرادى...الخ

(قوله بين تسبيح) قال القهستاني: فيقال ثلاث مرات: «‌سبحان ‌ذي الملك والملكوت، ‌سبحان ‌ذي العزة والعظمة والقدرة والكبرياء والجبروت، سبحان الملك الحي الذي لا يموت، سبوح قدوس رب الملائكة والروح، لا إله إلا الله نستغفر الله، نسألك الجنة ونعوذ بك من النار» كما في منهج العباد. اهـ."

(رد المحتار على الدر المختار لابن عابدين، كتاب صلوة، باب الوتر والنوافل، 2: 46، دار الفكر،  ط: الثانية 1412ه)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144109201668

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں