اگروتر کی نماز باجماعت ادا کی جارہی ہو اور کچھ لوگوں کو پتا نہ ہو اور انہوں نے تراویح کی ہی نیت کی اور وتر کی نیت نہیں کی تو اس نماز وتر کا کیا حکم ہے؟ وہ اب دوبارہ وتر پڑھیں یا امام کی نیت ہی ان سب مقتدیوں کے لیے کافی ہے?
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ لوگوں نے اگر امام کے وتر شروع کرنے کے بعد تراویح سمجھ کر اس کی اقتدا کرلی تو ان کی وتر کی نماز ادا نہیں ہوئی، اس کی قضا لازم ہوگی، البتہ ایسی صورت حال میں امام کے سلام کے بعد چوتھی رکعت شامل کرکے نماز کو مکمل کرلینا چاہیے، اور یہ چار رکعت نفل ہوجائیں گے۔
الفتاوى الهندية (1/ 117):
"ولو صلى التراويح مقتديًا بمن يصلي مكتوبةً أو وترًا أو نافلةً، الأصح أنه لايصح الاقتداء به؛ لأنه مكروه مخالف لعمل السلف". فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109203269
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن