اگر کوئی شخص تراویح میں ہر سورت میں بسم اللہ نہیں پڑھتا ہے تواس کے لیے کیا حکم ہے؟
تراویح کے دوران ہرسورت کے شروع میں آہستہ آواز سے بسم اللہ پڑھنی چاہیے،باقی امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک " بسم اللہ " ہر سورت کا جز نہیں ہے، بلکہ قرآن کا جز ہے، یعنی قرآن کی ایک آیت ہے، لہذا تراویح میں بلند آواز سے ایک مرتبہ بسم اللہ پڑھ لینے سے قرآن مکمل ہوجائے گا، ہر سورت کے شروع میں بلند آواز سے نہیں پڑھناچاہیے۔
مجموعہ رسائل امام لکنوی میں ہے:
"و لو قرأ تمام القرآن في التراويح و لم يقرأ البسملة في ابتداء سورة من السور سوى ما في سورة النمل، لم يخرج عن عهدة السنية، و لو قرأها الإمام سرًّا خرج عن العهدة، و لكن لم يخرج المقتدون عن العهدة."
( مجموعة الرسائل اللكنوي، أحكام القنطرة في أحكام البسملة، ١/ ٧١، ط: ادارة القرآن و العلوم الإسلامية، كراتشي)
( امداد الاحکام، ٢/ ٢٤٤، امداد الفتاوی، ١/ ٤٩٥)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209202328
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن