کیا تراویح میں ایک ساتھ امام 20 رکعات کی نیت کر سکتا ہے یا ہر رکعت کی الگ الگ نیت کرے؟
نیت دل کے ارادے کا نام ہے، تراویح پڑھتے ہوئے دل میں یہ ہو کہ تراویح پڑھ رہا ہوں، اتنی نیت کافی ہے۔ نیز اگر کسی نے تراویح کی تخصیص کی نیت کے بغیر تراویح کی کچھ رکعات پڑھ لیں تو بھی وہ تراویح ادا ہوگئیں۔
نیز ہر دو رکعت کی نیت ضروری نہیں، بہتر ہے، اور ایک دفعہ ہی بیس رکعت کی نیت کرلے تو بھی جائز ہے۔
المحيط البرهاني في الفقه النعماني (1/ 286):
"نقول: المصلي لايخلو، إما أن يكون متنفلاً أو مفترضاً، فأما إن كان متنفلاً لاتكفيه نية مطلق الصلاة، لأنّ الصلاة أنواع في منازلها لو أداها منزلة النفل، فانصرف مطلق النية إليه، وفي صلاة التراويح يكفيه أيضاً مطلق النية عند عامة المشايخ؛ لأنها سنّة الصحابة، وفي سائر السنن تكفيه مطلق النية على ظاهر الجواب، وبه أخذ عامة المشايخ".
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144109201712
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن