بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 ذو القعدة 1445ھ 15 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

تراویح میں پہلی دو رکعتیں نکل جائیں تو کیا کیا جائے؟


سوال

اگر کسی امام کے پیچھے تراویح کی پہلی دو رکعتیں نکل جائیں، تو کیا باقی تراویح اسی امام کے پیچھے ہوتی ہے یا نہیں؟

جواب

اگر کسی شخص کی تراویح کی پہلی دو رکعتیں کسی امام صاحب کے پیچھے فوت ہو جائیں تو وہ شخص بقیہ تراویح اسی امام کے پیچھے پڑھ سکتا ہے، پہلی دو رکعتوں کے نکل جانے کی وجہ سے بقیہ تراویح کی ادائیگی متأثر نہیں ہوگی، البتہ یہ بات ملحوظ رہے کہ اگر یہ شخص عشاء کی فرض نماز اور سنتیں پڑھنے کے بعد آیا ہو اور اس کو یہ اندازہ ہو کہ  اگر چھوٹی ہوئی رکعات پڑھوں گا تو مزید رکعات چھوٹ جائیں گی تو یہ شخص آتے ہی امام کے ساتھ تراویح میں شامل ہو جائے، پھر امام کے ساتھ وتر ادا کرنے کے بعد بقیہ تراویح پوری کرلے۔ البتہ اگر اس شخص نے عشاء کی فرض نماز اور سنتیں نہ پڑھی ہوں تو پہلے فرض اور سنت پڑھے، پھر تراویح میں شامل ہوجائے، جب امام کی تراویح پوری ہوجائے تو وہ امام کے ساتھ وتر کی جماعت میں شامل ہوجائے اور بعد میں چھوٹی ہوئی  تراویح پڑھ لے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"(ووقتها بعد صلاة العشاء) إلى الفجر (قبل الوتر وبعده) في الأصح، فلو فاته بعضها وقام الإمام إلى الوتر أوتر معه ثم صلى ما فاته."

(كتاب الصلاة، باب الوتر والنوافل، ج:٢، ص:٤٣، ط:سعيد)

فتاویٰ محمودیہ میں ہے:

"اگر دو،چار رکعت تراویح کی باقی رہ گئی اور وتر کی جماعت میں شرکت کرکے وتر کے بعد رہی ہوئی تراویح پڑھ لے تب بھی درست ہے۔"

(کتاب الصلاۃ، باب التراویح، ج:7، ص:270، ط:ادارۃالفاروق)

عمدۃ الفقہ میں ہے:

"اگر کوئی شخص ایسے وقت جماعت تراویح میں شامل ہوا کہ اس کی تراویح کی کچھ رکعتیں رہ گئی تھیں، اب اگر وہ امام کے نمازِ تراویح ختم کرنے کے بعد ان کے پڑھنے میں مشغول ہوتا ہے تو وتر کی جماعت چھوٹ جائے گی، تو اس کو چاہیےکہ پہلے وتر جماعت سے پڑھ لے پھر ان تراویح کی رکعتوں کو جو فوت ہو گئی تھیں پڑھے، اسی پر فتویٰ ہے۔"

(کتاب الصلاۃ، تراویح کا بیان، ج:2، ص:328، ط:زوار اکیڈمی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144508102721

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں