بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تراویح میں ایک سے زیادہ سامع رکھنا


سوال

نماز تراویح میں ایک سے زائد سامع ہوسکتے ہیں؟

جواب

 تراویح میں قرآن سناتے وقت  ایک سے زائد سامع رکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے ، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے جب اپنے زمانے میں تمام لوگوں  ایک امام حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کی امامت میں تراویح کا حکم دیا تو اس وقت جماعت  میں کئی حفاظ کرام ہوتے تھے ، اور وہ سب سنتے تھے ،اور حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ تراویح میں امامت  کرتے تھے ،خود حضرت عمر رضی اللہ عنہ آپ کی اقتداء میں نماز تراویح ادا فرمایا کرتے تھے۔

بحر الرائق میں ہے:

"وقد كان عمر - رضي الله تعالى عنه - يؤمهم في الفريضة والوتر وكان أبي يؤمهم في التراويح."

(كتاب الصلوة،فصل في التراويح ،ج:1،ص:116،ط: دار الفكر بيروت)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144409100007

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں